ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / کسانوں کے احتجاجی پروگرام میں تبدیلی، گھیراؤ ایک ہفتے کے لیے ملتوی

کسانوں کے احتجاجی پروگرام میں تبدیلی، گھیراؤ ایک ہفتے کے لیے ملتوی

Tue, 03 Dec 2024 10:46:19  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 3/دسمبر (ایس او نیوز  /ایجنسی)نوئیڈا کے کسانوں نے اتوار کے روز ’دہلی کوچ‘ کا اعلان کرتے ہوئے پیر کو ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ کی منصوبہ بندی کی تھی، لیکن اب یہ احتجاج ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ 2 دسمبر کی صبح سے ہی بڑی تعداد میں کسان اپنے مطالبات کے حق میں دہلی-نوئیڈا بارڈر پر جمع ہو گئے تھے۔ مظاہرین نے بریکیڈز توڑ کر دہلی کی جانب پیش قدمی کی کوشش بھی کی، لیکن آر اے ایف اور پولیس اہلکاروں نے ان کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد ہزاروں کسان وہیں بیٹھ کر اپنا احتجاج جاری رکھنے لگے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے کسانوں کو روکنے کے لیے کئی مقامات پر بیریکیڈس لگائے تھے اور سیکورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ کسانوں کی تحریک کے سبب دہلی-نوئیڈا چیلا بارڈر پر گھنٹوں جام لگا رہا۔ حالانکہ افسران کے ساتھ کسان لیڈران کی طویل بات چیت کے بعد کسان دہلی کوچ نہ کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔

بھارتیہ کسان پریشد (بی کے پی)، کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) اور سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) سمیت دیگر کسان تنظیموں کے بینر تلے نوئیڈا کے کسان یہ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ سبھی نئے قوانین کے تحت گزشتہ ایک ہفتہ سے معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کر رہے تھے۔ مطالبات پورا نہ ہوتے دیکھ کسان تنظیموں نے پارلیمنٹ گھیرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ آج اس کوشش کے درمیان کسان اور اتھارٹی افسران کی طویل بات چیت ہوئی۔ نوئیڈا اتھارٹی نے کسانوں سے ایک ہفتہ کا وقت طلب کیا، جس پر کسان تنظیمیں راضی ہو گئیں اور اپنی تحریک کو ایک ہفتہ کے لیے ملتوی کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ نوئیڈا کے کسان گزشتہ 27 نومبر سے ہی اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 27 نومبر کو گریٹر نوئیڈا اتھارٹی، 28 نومبر سے یکم دسمبر تک یمنا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے باہر کسانوں نے مظاہرہ کیا۔ اس دوران کسانوں اور اتھارٹی کے درمیان کئی میٹنگیں بھی ہوئیں، لیکن بات نہیں بن پائی۔ اس کے بعد ہی کسانوں نے 2 دسمبر کو ’دہلی کوچ‘ کرنے کا اعلان کیا۔

بہرحال، کسان تنظیموں اور تھارٹی کے درمیان کئی گھنٹوں تک ہوئی میٹنگ میں مسئلہ کا حل نکالنے پر غور و خوض ہوا۔ گریٹر نوئیڈا، نوئیڈا اور یمنا اتھارٹی نے کسانوں سے ایک ہفتہ کا وقت طلب کیا۔ انھوں نے کسانوں کو یقین دلایا کہ ایک ہفتہ کے اندر ان کے مسائل کا حل تلاش کر لیا جائے گا۔ افسران کی یقین دہانی کو دیکھتے ہوئے کسانوں نے دہلی کی طرف بڑھتے قدم کو روک لیا، حالانکہ وہ گھر واپس نہیں ہوں گے۔ انھوں نے ایکسپریس وے پر ہی ٹھہرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اتھارٹی افسران سے ہوئی گفتگو کے بعد کسانوں نے طے کیا ہے کہ وہ فی الحال ’دلت پریرنا استھل‘ کے اندر اپنا دھرنا و مظاہرہ جاری رکھیں گے۔ سبھی کسان مظاہرین ایک ہفتہ تک ’دلت پریرنا استھل‘ پر ہی مسئلہ کے حل کا انتظار کریں گے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ایک ہفتہ میں بات نہیں مانی گئی تو پھر سبھی کسان دہلی کوچ کریں گے۔ کسانوں کے اس فیصلے کے بعد دہلی-نوئیڈا بارڈر پر لگے سبھی بیریکیڈس ہٹا لیے گئے۔ گریٹر نوئیڈا سے دہلی جانے والے سبھی راستوں کو پوری طرح کھول دیا گیا ہے۔


Share: